لاہورہائیکورٹ کاپنجاب حکومت کو10ہزاربیمارقیدیوں کی دادرسی کاحکم

لاہورہائیکورٹ کاپنجاب حکومت کو10ہزاربیمارقیدیوں کی دادرسی کاحکم


Lahore-High-Court-orders-Punjab-government-to-grant-10000-sick-prisoners
لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف اور آصف علی زرداری کی طبی بنیادوں پر رہائی کے بعد جیلوں میں بیمار 10 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کی درخواست پر چیف سیکرٹری میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کو عدالت کے حکم پرعمل درآمد کرنے کی ہدایت کر دی۔ 

عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ 11 نومبر کے عدالتی فیصلے کی روشنی میں درخواست گزار کو سن کر قانون کے مطابق دادرسی کریں۔ 

جسٹس رسال حسن سید نے پاکستان عوام دوست پارٹی کے انجینئر سید محمد الیاس کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیا رکیا کہ میاں نواز شریف کا جیل میں ترجیحی بنیادوں پر علاج کیا گیا۔اس علاج کی روشنی میں دس ہزار قیدی علاج کی رعایت نہ لے سکے۔

عدالت نے انکی درخواست دادرسی کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوا دی ۔عدالت کے حکم پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔عدالت چیف سیکرٹری پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے ۔

علاوہ ازیں عدالت عالیہ کے کیس منیجمنٹ منصوبے کی مبینہ خردبردکی رپورٹس منظر عام پر لانے کیلئے دائر درخواست پر ڈی جی نیب لاہور کو جواب سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔جسٹس شاہد وحید نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

 عدالت عالیہ  نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کیجانب سے دائر 3 درخواستوں پرسماعت 14 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے احتساب عدالت سے ریکارڈ طلب کر لیا۔جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔

احد خان چیمہ نے لاہور ہائیکورٹ میں آشیانہ اقبال، آمدن سے زاید اثاثہ جات اور ایل ڈی اے سٹی میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ الفاءسٹیٹ کے مالک گرفتار ملزم آصف ملک اور عبدالرشید نے احد چیمہ وغیرہ کی ملی بھگت سے اربوں روپے کی خوردبرد کی،ملزمان ایل ڈی اے سٹی میں ڈویلپمنٹ پارٹنر تھے لیکن غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے کے پلاٹ فروخت کر دئیے،

 احد چیمہ نے اندرون و بیرون ملک اربوں روپے کے ناجائز اثاثہ بنائے،احد چیمہ نے فیملی ممبران کے نام بے نامی جائیدادیں بنائیں، احد چیمہ کے اثاثہ جات کی مارکیٹ ویلیو600 ملین کے قریب ہے،

احد چیمہ نے اہلیہ صائمہ احد، والدہ نصرت افزا، بھائی احمد سعود اور بہن سعدیہ منصور کے نام جائیدادیں بنائیں،نیب نے پہلے اشیائنہ اقبال میں گرفتار کیا پھر آمدن سے زاید اثاثہ جات میں،90 دن جسمانی ریمانڈ کاٹنے کے بعد جوڈیشل کیا گیا، جوڈیشل ہونے کے 3 ماہ بعد پھر گرفتاری ڈال دی۔

عدالت  نے سیکرٹری بلدیات پنجاب کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

 درخواست گزارچودھری محبوب  نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کی اراضی میٹرو اورنج لائن ٹرین کی زد میں آگئی،عدالت نے اس کو معاوضہ دلوانے کی درخواست دادرسی کیلئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو بھجوا دی،عدالت کے تین اکتوبر 2019 کی حکم پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے،عدالت سیکرٹری لوکل بلدیات کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے ۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے