لاہور:وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ٹرین آپریشن کے حوالے سے ریلوے کے تمام ایس اوپی تیار ہیں ہم کل ٹرین چلانے کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان ریلوے وفاق کا ادارہ ہے جوکسی صوبے کے ماتحت نہیںصرف وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ماتحت ہے ۔ عید کے بعداور31جولائی سے قبل جھاڑو پھرے گا ۔ضمانتوں کے مزےلینے والے سب فارغ ہوجائیں گے۔چھوٹی عید پر قربانی کی بجائے دونوں طرف سے گرفتاریاں ہوں گی۔
نیب قوانین میں ترامیم کی کسی صورت سپورٹ نہیں کروں گا۔چوروں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔نیب قوانین پر مطمن ہوں۔ شہباز شریف اپنا سافٹ وئیر بدلیں توہی بچ سکتا ہے ورنہ لاک ڈائون ان کے لیے لاک اپ کا پروگرام ہوسکتاہے۔ناموس رسالت پر ایسی ہزاروں وزارتیں قربان کرتا ہوں۔
عمران خان کے دورمیں ناموس رسالت پرکوئی اثر نہیں آئےگا۔شہباز شریف کو کاغذات لانے کی اجازت نہیں ملے گی۔یہ سب پکڑ میں آئیں گے۔گزشتہ روز ریلوے ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 31جولائی سے قبل جھاڑو پھرے گا۔فضل الرحمان کو یہ لوگ پہلے ہی استعمال کر چکے ہیں جن کو اقتدار کا مزہ لگ جائے وہ زیادہ انجوائے کرنا چاہتا ہے۔چینی گندم فرانزک رپورٹ آنے میں تاخیر ہے ۔ اگر مونس الہی نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے تو اس کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہونا چاہیے ۔ چوہدری سمجھدار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کہیں کھڑی نہیں ہیں ۔عمران خان پورے پانچ سال کریں گے۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نیب ختم کروانے کے چکر میں ہیں تاکہ ان کو ریلیف ملے ۔لیکن ایسا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عید سے قبل 30ٹرینیں چلانے کے لیے تیار ہیں اور ایس او پیز بھی بنا لیے ہیں ٹرینیں چلانے کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان سے بھی بات چیت ہورہی ہے ۔ ریلوے کے تیار کردہ ایس اوپیز کو این ڈی ایم اے نے پاس کیا ہے ۔
وزیر ریلوے نے کہا پاکستان ریلویز صوبوں کی بجائے وفاق کے ماتحت ہے ۔بسیں اور جہاز چلائے جارہے ہیں لیکن غریب کی سوار ی کو چلانے میںہچکچاہٹ کی جارہی ہے۔لاک ڈائون کی وجہ سے پوری دنیا میں ٹرینیں چلائی جارہی ہیں لیکن یہاں پر الٹا سسٹم ہے۔ ہم کرائے نہیں بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہٹرین آپریشن کی بحالی سے قبل جو ایس او پیز بنائے گئے ہیں ان پر مکمل طور پر عملدرآمد کروایا جائے گا ۔بغیر ٹکٹ کسی بھی شخص کو ریلوے اسٹیشن داخلے کی اجازت نہ ہوگی۔ 24کروڑ روپے کی ٹکٹس آن لائن فروخت ہو چکی ہیں ۔اگر سوموار سے ٹرین کی بحالی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہوا تو عید سے قبل کسی صورت ٹرین نہیں چلا سکیں گے۔ اور آن لائن بکنگ کی مد میں مسافروں سے وصول کی گئی رقوم 15روز میں بغیر کٹوتی واپس کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عید سے قبل ٹرین چلانے میں مزید تاخیر ہوئی تو رش کو کنٹرول کرنا بھی مشکل ہوجائے گا ۔ اس کے علاوہ جعفر ایکسپریس کے چاروں ریکس کو نئی چائنیز کوچز کے ساتھ چلا رہے ہیں جو کہ بلوچستان کے لوگوں کے لئے بہت اچھی خبر ہے
0 تبصرے