چین کے شمال مشرقی شہر جیلن میں کورونا وائرس کی نئی لہر

چین کے شمال مشرقی شہر جیلن میں کورونا وائرس کی نئی لہر




New-wave-of-corona-virus-in-the-northeastern-Chinese-city-of-Jilin
بیجنگ:چین کے شمال مشرقی شہر جیلن نے ایک مقامی کرونا وائرس کلسٹر کے وجود میں آنے کے بعد اپنی سرحدیں جزوی طور پر بند کر دی ہیں اور نقل و حمل کے رابطے منقطع کرد ئیے ہیں۔

شہر میں سامنے آ نیوالے نئے کیسز پر چین میں بیماریوں کی دوسری لہر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔40 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہر جیلن نے بدھ کے روز بس سروس معطل کردی اور کہا کہ اس سے صرف اسی صورت میں رہائشیوں کو شہر چھوڑنے کی اجازت دی جائیگی جب ان کا گزشتہ 48 گھنٹوں میں کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا ہوگا اور انہوں نے ’سخت آئی سولیشن‘ کی غیر معینہ مدت مکمل کی ہوگی۔

مقامی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ تمام سنیما گھر، ان ڈور جم، انٹرنیٹ کیفے اور دیگر منسلک تفریحی مقامات کو فوری طور پر بند کرنا چاہیے جبکہ فارمیسیز کو بخار اور اینٹی وائرل ادویات کی تمام فروخت کی اطلاع دینی چاہیے۔

ہفتے کے آخر میں شوالان کے نواحی علاقے میں انفیکشن کی ایک نئی لہر کی اطلاع ملی تھی، بدھ کے روز جیلن کے نائب میئر نے متنبہ کیا تھا کہ صورتحال ’انتہائی شدید اور پیچیدہ‘ ہے اور ’اس کے مزید پھیلاؤ کا خطرہ ہے

بدھ کے روز اس شہر میں 6 نئے کیس رپورٹ ہوئے یہ تمام کیسز شولان سے جڑے ہوئے ہیں جس سے مقامی لانڈری سے منسلک کیسز کی کل تعداد 21 ہوگئی ہے۔اتوار کے روز شہر سے جانے ہونے والی ٹرینوں کے ساتھ ساتھ شولان نے عوامی آمد و رفت بھی بند کردی۔سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق جیلن میں بدھ کی صبح مرکزی ریلوے اسٹیشن سے ٹرین سروسز بھی معطل کردی گئیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے