ارمچی:شمالی مغربی چین کا سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقہ گزشتہ کئی برسوں سے مقامی مساجد کی حالت بہتر بنارہا ہے تاکہ انہیں مسلمانوں کی مذہبی سرگرمیوں کی انجام دہی کے لئے زیادہ سے زیادہ آرام دہ بنایا جائے ،یہ بات مقامی حکام نے بتا ئی ہے۔اکسو شہر میں راست جامع مسجد کے امام ممت احت نے کہا ہے کہ پرانی مسجد چھوٹی تھی اور 1980کی دہائی میں مٹی اورلکڑی سے بنی تھی ۔
ممت احت نے کہا ہے کہ گزشتہ 30سے زائد برسوں کے دوران مسجد میں سہولیات بشمول پانی، بجلی اور گرمائش کا نظام نکارہ ہوچکا تھا ،مسلمانوں کی یہ عمومی خواہش تھی کہ مسجد کی حالت کو بہتر بنایاجائے ۔مقامی حکومت نے ایک نئی مسجد کی تعمیر کے لئے 5ہزار 3سو مربع میٹرز کی زمین مختص کی ۔جس میں 14سومربع میٹرز پر مشتمل عبادت کے لیئے ہال بھی شامل ہے جس میں 12سو افراد کی گنجائش ہوگی ۔
ممت احمت نے کہا کہ اب ہما رے پاس گر میوں کے لئے ایئر کنڈ یشنر اور سر دیوں کے لئے گرما ئش کا نظام ہے،بیت الخلا اور وضو کی سہو لت بھی ہے
جنو بی سنکیانگ کے ہوتان پر یفیکچر کی لوپ کا نٹی میں 40 سالہ پرانی توگازی مسجد کو دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے کیو نکہ عبادت والے ہال میں دراڑ پڑ گئی تھی۔
توگازی مسجد کے امام احمت محمت نے کہا کہ نئی مسجد 8 شدت کا زلزلہ برداشت کر سکتی ہے جس میں ایئر کنڈیششنگ اور زیر زمین گرما ئش کا نظام نصب کیا گیا ہے۔دیہی تعمیراتی منصوبہ بندی کی روایات کے تحت جامع اقدامات کے ذریعے تازہ تعمیر یا توسیع سے اس علاقے کی مساجد کی تزئین و آرائش کی گئی ہے اور مسلمانوں کی ضروریات کوپورا کیا گیا ہے ۔ جس کو مذہبی شخصیات نے بھر پور خوش آمدید کہا ہے ،یہ بات علاقا ئی نسلی امور کمیشن کے ڈائریکٹر محمت عثمان نے بتائی ہے۔
0 تبصرے