آندھرا پردیش: بھارت میں شراب نہ ملنے پر پانی اور سافٹ ڈرنکس میں سینیٹائزر ملاکر ، غیر معیاری اور زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔
بھارتی ریاست آندھرا پردیش اور پنجاب کے اضلاع میں کورونا کے باعث شراب کی دکانیں بند ہیں تاہم شراب کی لت پوری کرنے کے لیے سینی ٹائزر کو پانی، سافٹ ڈرنکس اور جعلی شراب میں ملا کر پینا شروع کردیا جس کے باعث 56 افراد ہلاک ہوئے
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پنجاب کے تین اضلاع امرتسر، بٹالہ اور ترن ترن میں مجموعی طور پر زہریلی شراب پینے سے ہلاکتیں کے واقعات مزید بڑھتے جارہے ہیں اور ان واقعات میں اب تک 100 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے۔
دوسری جانب بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے جالندھر کے ڈویژنل کمشنر کی سربراہی میں عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے جب کہ 7 ایکسائز حکام ، دو ڈی ایس پیز اور 4 ایس ایچ اوز سمیت 8 پولیس اہل کاروں کو معطل کردیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے متاثرہ خاندانوں کے لیے دولاکھ فی کس کی امدادی رقم کا بھی اعلان کیا ہے۔


0 تبصرے