کراچی :پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کے اثرات جولائی میں مہنگائی میں اضافے کی صورت میں سامنے آگئے-جون کے مقابلے میں دو اعشاریہ پانچ صفر فیصد اضافہ کے بعد جولائی میں مہنگائی نو اعشاریہ تین فیصد تک پہنچ گئی ،
وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد 26جون کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے 58 پیسے فی لٹر تک اضافہ کیا گیا جس اثرات گذشتہ ماہ جولائی میں مہنگائی کی صورت میں سامنے آگئے-
رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی میں مہنگائی چار ماہ کی بلند ترین سطح نو اعشاریہ تین فیصد پر پہنچ گئی -مارچ دو ہزار بیس میں مہنگائی کی شرح دس اعشاریہ دو فیصد تھی جس کے بعد گذشتہ ماہ مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ رہی-
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق جون کے مقابلے میں جولائی میں مہنگائی میں دو اعشاریہ پانچ صفر فیصد اضافہ ہوا۔جولائی میں ماہانہ بنیاد پر شہری علاقوں میں ٹماٹر ایک سو اناسی فیصد،موٹر فیول ستائیس فیصد،سبزیاں تئیس اعشاریہ آٹھ فیصد اور پیاز سولہ اعشاریہ چھ فیصد مہنگا۔ اسی طرح جون کے مقابلے میں جولائی میں انڈے دس اعشاریہ آٹھ فیصد،مصالحہ جات سات اعشاریہ پانچ فیصد،گندم سات اعشاریہ چار فیصد اور آلو چار اعشاریہ پانچ فیصد مہنگے ہوئے جبکہ گوشت تین اعشاریہ نو فیصد ,چینی تین اعشاریہ آٹھ فیصد اور لوبیا تین فیصد مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق جولائی میں سالانہ بنیاد پر شہری علاقوں میں ٹماٹر ایک سو فیصد مہنگا ہوا۔ آلو تریسٹھ فیصد،دال مونگ چھیالیس اعشاریہ دو پانچ فیصد،انڈے تینتالیس اعشاریہ ایک،ایک فیصد اور مرغی چھتیس اعشاریہ چھ نو فیصد مہنگی ہوئی۔ جولائی دو ہزار انیس کے مقابلے میں جولائی دو ہزار بیس میں شہری علاقوں میں چینی سترہ فیصد،گندم اٹھائیس اعشاریہ پانچ دو فیصد اور آٹا اٹھارہ اعشاریہ پانچ دو فیصد مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق جون دو ہزار بیس میں مہنگائی کی شرح آٹھ اعشاریہ چھ فیصد اور جولائی دو ہزار انیس میں آٹھ اعشاریہ چار فیصد تھی۔
0 تبصرے