بیروت دھماکوں سے لرز اٹھا،80 افراد ہلاک سینکڑوں زخمی

بیروت دھماکوں سے لرز اٹھا،80 افراد ہلاک سینکڑوں زخمی



Blasts-rocked-Beirut-killing-80-people-injuring-hundreds
بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہولناک دھماکوں سے  کم از کم 80 افراد  ہلاک اور  22 سو  زخمی ہوگئے جب کہ ریڈ کراس نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے کے قریب  بیروت کی بندرگاہ  کے علاقے میں ہولناک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں گردو نواح کے علاقے  لرز گئے اور شہر کے مختلف علاقوں کی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ 
Blasts-rocked-Beirut-killing-80-people-injuring-hundreds
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق تباہ ہونے والی عمارتوں میں لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد حریری کا گھر بھی شامل ہے تاہم سعد حریری محفوظ ہیں۔ دھماکا ایک ایسے گودام میں ہوا ہے جہاں ضبط کیا گیا دھماکا خیز مواد رکھا گیا تھا۔

 لبنان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گودام میں  سال قبل ایک بحری جہاز سے ضبط کیا گیا سوڈیم نائٹریٹ رکھا گیا تھا اور اسے ضائع کیا جانا تھا۔ دھماکے کی  آواز کئی کلومیٹر دور تک سنائی دی گئی اور  دور تک عمارتیں اس کی شدت سے لرز گئیں۔اس سے قبل لبنان کے وزیر صحت حماد حسن نے دھماکے میں سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔
Blasts-rocked-Beirut-killing-80-people-injuring-hundreds
 لبنانی ہلال احمر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیکڑوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔جارج کیٹنہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ زخمیوں کی حتمی تعداد نہیں  کیونکہ دھماکے کے بعد گرنے والی عمارتوں کے ملبے میں لوگ دبے ہوئے ہیں، جبکہ کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو بچایا جارہا ہے۔

لبنان کے نشریاتی ادارے ایل بی سی آئی کا ہوٹل ڈیو ہسپتال بیروت کے حوالے سے کہنا تھا کہ 500 سے زائد زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے اور مزید گنجائش نہیں ۔ہسپتال انتظامیہ  نے خون کے عطیات کی اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ درجنوں افراد کو آپریشن کی ضرورت ہے۔
Blasts-rocked-Beirut-killing-80-people-injuring-hundreds
ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ میں نے آگ کا ایک گولا اور دھواں بیروت میں پھیلتے ہوئے دیکھا، لوگ چیخ رہے تھے اور خون بہہ رہا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ عمارتوں کی بالکونیاں اڑ گئیں اور اونچی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ کر گلیوں میں بکھر گئے۔ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ میں نے سرمئی رنگ کا دھواں آسمان کی طرف بلند ہوتے دیکھا جس کے بعد دھماکے کی آواز آئی اور آگ کے شعلے بلند ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ قریبی علاقوں کی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور سڑکوں پر موجود کئی افراد زخمی ہوگئے اور شہر میں ہر طرف افراتفری ہے۔

ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بندرگاہ کے علاقے میں ہونے والے دھماکے کی آواز شہر کے بڑے حصے میں سنائی دی اور بعض اضلاع میں بجلی بھی غائب ہوگئی۔ دھماکے اور آگ لگنے کی وجہ تاحال واضح نہیں ہے۔

بیروت پورٹ کے گورنر نے بتایا کہ جائے وقوع پر موجود فائرفائٹرز کی ایک ٹیم دھماکے کے بعد سے لاپتہ ہے۔دوسری جانب لبنان کی اندرونی سیکیورٹی کے سربراہ عباس ابراہیم کا کہنا تھا کہ دھماکا ان عمارتوں کے ایک حصے میں ہوا جہاں دھماکا خیز مواد رکھا گیا تھا۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دھماکے کی وجہ بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ ہم اندازہ نہیں لگاسکتے۔مقامی میڈیا کے مطابق دھماکا بیروت کی بندرگارہ میں کسی واقعے کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
Blasts-rocked-Beirut-killing-80-people-injuring-hundreds
شہریوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ عمارتیں جھول رہی تھیں، زور دار دھماکے نے بیروت کو گھیر لیا اور آواز میلوں دور تک سنائی دی۔میڈیا سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمارتوں کی کھڑکیوں کو نقصان پہنچا اور متعدد عمارتوں سمیت دیگر اشیا بھی تباہ ہوگئیں۔
Blasts-rocked-Beirut-killing-80-people-injuring-hundreds
اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی طور پر دھماکے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں اور ہمارے اہلکاروں کے زخمی ہونے کی رپورٹس بھی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس معلومات نہیں ہیں کہ ہوا کیا تھا، آیا یہ ایک حادثہ تھا یا قصداً کیا گیا تھا۔امریکا کی جانب سے ردعمل دیتے ہوئے پینٹاگون کا کہنا تھا کہ 'ہم دھماکے سے باخبر ہیں اور انسانی جانوں کے ضیاع پر تشویش ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے