لاہور : اسلامی فتوحات پر مبنی ترکی کا مشہور ڈراما ’دیریلیش ارطغرل‘ جسے ارطغرل غازی بھی کہا جاتا ہے اب پاکستان میں بہت پذیرائی حاصل کررہا ہے۔ارطغرل غازی یکم رمضان المبارک سے پاکستان ٹیلی وژن پر نشر کیا جارہا ہے اور اب تک سیزن ون کی 14 اقساط نشر کی جاچکی ہیں۔
ڈرامے کی مقبولیت کا اندازہ اس سے ہوسکتا ہے کہ پہلی قسط اپ لوڈ ہونے سے لے کر اب تک صرف 15 روز میں یوٹیوب چینل کو 10 لاکھ افراد سبسکرائب کرچکے ہیں جبکہ پہلی قسط کو ایک کروڑ 27 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔
ترکش ریڈیو ٹیلی ویژن (ٹی آر ٹی) ڈیجیٹل ریڈیو اور ٹی وی کے ڈائریکٹر ریاض منٹی جو اس ڈرامے کو پاکستان میں نشر کرنے لیے پی ٹی وی کی مدد کرنے والی ٹی آر ٹی ٹیم کے سربراہ بھی ہیں انہوں نے ارطغرل غازی سے متعلق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں ارطغرل غازی کو پاکستان میں موجود شائقین کے حساب سے ڈھالنے اور اس کے نشر ہونے کے بعد بڑھتی ہوئی مقبولیت سے متعلق اپنے تاثرات بیان کیے۔
ایک سوال کے جواب میں ریاض منٹی نے کہا کہ یہ ڈراما ترکی میں پہلے ہی بہت کامیاب تھا لیکن بعد ازاں نیٹ فلِکس پر عربی اور انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ آنے کے بعد یہ بین الاقوامی سطح پر بھی مقبول ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ نیٹ فلکس پر آنے کے بعد ارطغرل غازی جیسے دنیا میں چھا گیا، مختلف ممالک کے صدور نے ارطغرل کی سیلفیز پوسٹ کیں، ڈرامے کے اداکاروں سے ملاقات کے لیے اسٹارز سیٹ پر آنا شروع ہوگئےیہاں تک کہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک میں ارطغرل کیفے کھلے اور ارطغرل ہی کی وجہ سے سیاحوں نے تاریخی دوروں کے لیے ترکی کا رخ کرنا شروع کیا۔
ریاض منٹی نے بتایا کہ جب ارطغرل غازی نیٹ فلِکس پر کامیاب ہوا تو پھر ہم نے اسے مختلف زبانوں میں یوٹیوب پر ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا۔ہم نے یوٹیوب پر ڈراما ریلیز کرنے کا آغاز انگریزی اور عربی ڈبنگ سے کیا اور اب تک اسے ہسپانوی، روسی اور کچھ اقساط کو کسواہیلی میں بھی ریلیز کیا جاچکا ہے۔
ٹی آر ٹی ٹیم کے سربراہ نے بتایا کہ ارطغرل غازی کا اردو ترجمہ ان کے منصوبوں میں پہلے سے ہی شامل تھا کیونکہ وہ پُریقین تھے کہ یہ ڈراما اردو زبان بولنے والے افراد میں بہت مقبول ہوگا۔ ریاض منٹی نے کہا کہ پھر جب پی ٹی وی کے ساتھ اشتراک کا موقع ملا تو اسے اردو زبان میں نشر کرنے کی بات بھی بن گئی چونکہ دونوں ہی سرکاری میڈیا کمپنیز ہیں اس لیے آپس میں ایک قدرتی رشتہ بھی بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ترک ڈرامے بہت مقبول ہیں اور انگریزی کے بعد عالمی سطح پر ترک ڈرامے سب سے زیادہ دیکھے جاتے ہیں۔ ارطغرل غازی نے ترک ڈراموں کی مقبولیت میں مزید اضافہ کیا اور اس کی کہانی نے دنیا بھر میں لوگوں کے دلوں میں جگہ بنالی۔
ڈرامے کے مواد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹی آر ٹی ہمیشہ ایسا مواد بنانے کی کوشش کرتا ہے جسے خاندان کے ساتھ مل کر دیکھا اور لطف اندوز ہوا جاسکے لہٰذا مجھے محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان میں ارطغرل کی مقبولیت کی وجہ بھی یہی ہے۔
پاکستان میں ڈراما نشر ہونے کے بعد شائقین کے ردعمل سے متعلق سوال پر ریاض منٹی نے کہا کہ اتنا اچھا ردعمل ملا کہ میں بیان نہیں کر سکتا، پی ٹی وی نے ڈبنگ اور براڈکاسٹنگ کے حوالے سے بہترین کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی آر ٹی کی بات کی جائے تو ہماری ڈیجیٹل پیشکش میں اردو سب سے تیزی سے بڑھنے والے چینلز میں سے ایک ہے۔
ریاض منٹی کا کہنا تھا کہ دیکھتے ہی دیکھتے ارطغرل پاکستان میں وائرل ہوگیا اور آئے دن ہی اس کی اقساط پاکستان میں یو ٹیوب پر ٹرینڈ کررہی ہوتیں ہیں۔بین الاقوامی سطح پر ڈرامے کو ملنے والی پذیرائی سے متعلق انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ارطغرل غازی کو 500 ارب مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک برس میں ہماری ٹیمیں دنیا میں جہاں بھی گئی ہم نے گھروں اور دکانوں میں کائی پرچم دیکھے تو کہیں لوگوں کے سروں پر ارطغرل کی ٹوپی اور ان کی انگلیوں میں ارطغرل کی انگوٹھی موجود تھی۔
ریاض منٹی نے کہا اتنے بڑے پیمانے پر پذیرائی ڈرامے کو لکھنے اور اسے بنانے والوں کی محنت کا نتیجہ ہے، دیریلیش ارطغرل نے ایک عالمی قبیلہ تخلیق کیا، ایک ایسی کہانی بُنی جس کے کرداروں میں دنیا بھر کے لوگ اپنے آپ دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤنز کی وجہ سے بھی چند ماہ میں شائقین کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں جب لوگ گھروں میں بند ہیں، زیادہ تر کمپنیاں اپنے مواد تک رسائی کے لیے رقم کا مطالبہ کرتی ہیں، ایسے میں لوگوں کی مدد کے لیے ٹی آر ٹی نے کچھ مواد یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔ریاض منٹی نے کہا کہ ارطغرل پر منفی رائے سے متعلق ہم حیران ہیں کہ اب تک اس کا منفی فیڈ بیک نہیں ملا۔
0 تبصرے